اسد الدین اویسی نے یکساں سول کوڈ پر بی جے پی کو لیا ریمانڈ پر
.
.
.
آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے صدر اسد الدین اویسی نے جمعرات (20) نومبر) کو یونیفارم سول کوڈ (یو سی سی) پر بی جے پی پر حملہ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں یکساں سول کوڈ کی ضرورت نہیں ہے ۔ اسدالدین اویسی نے کہا کہ یوسی سی کے بجائے لوگوں کو اظہار رائے اور تقریر کی زیادہ آزادی دینے کی ضرورت ہے ۔
یہ اس لیے ہے کہ لباس اور مذہب کی بنیاد پر کسی کو نشانہ نہ بنایا جائے۔ تلنگانہ میں بی جے پی کے انتخابی منشور اور یو سی سی کے نفاذ، ایودھیا میں رام مندر اور بزرگ شہریوں کے لیے کاشی کے مفت دوروں کا اہتمام کرنے سمیت دیگر وعدوں پر حیدر آباد کے رکن پارلیمنٹ اویسی نے کہا کہ بی جے پی ملک کی ترقی سے متعلق اہم مسائل پر توجہ دینے کے بجائے اس میں شامل ہے ۔ .
مرکزی وزیر داخله امت شاہ کو نشانہ بناتے ہوئے اویسی نے کہا، جہاں تک یوسی سی کا تعلق ہے ، میں چاہتا ہوں اور امید کرتا ہوں کہ شاہ عادل آباد، کھم اور ور نگل جائیں اور تمام قبائلیوں کے درمیان کھڑے ہوں اور انہیں یوسی سی کے نفاذ کے بارے میں قائل کریں ۔ ان میں اتنی فکری ہمت نہیں ہے کہ وہ وہاں جا کر یہ کہہ سکیں کیونکہ قبائلی بی جے پی کو مسترد کر دیں گے ۔
اویسی نے کہا، انہیں (بی جے پی اور کا نگریس) اے آئی ایم آئی ایم کی طاقت کا احساس ہو گیا ہے کہ یہ تلنگانہ میں ایک طاقتور سیاسی پارٹی ہے ۔ انہوں نے الزام لگایا
کہ کا نگریس اور بی جے پی کی سیاست نفرت پر مبنی ہے ۔ اویسی نے مزید کہا کہ میں کہتا ہوں کہ تلنگانہ کا نگریس کے صدر (اے ریونت ریڈی) کا تعلق راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آرایس ایس) سے ہے اور آج ( تلنگانہ میں) کا نگریسی کا ریموٹ کنٹرول موہن بھاگوت (آرایس ایس چیف) کے پاس ہے ۔
آپ کو بتا دیں کہ تلنگانہ میں 30 نومبر کو اسمبلی انتخابات ہیں ۔ اس وقت ریاست میں کے سی آر کی قیادت میں بھارت راشٹرا سمیتی (بی آرایس) کی حکومت ہے ۔