انڈیا میں ایک سرکاری بینک تقریباً وہ 8.2 ارب انڈین روپے (آٹھ کروڑ پاؤنڈ) واپس وصول کرنے کی کوشش کر رہا ہے جو اکاؤنٹ ہولڈروں کو غلطی سے دے دیے گئے تھے۔
یونائیٹڈ کمر شل بینک (یو سی او) نے وضاحت کی ہے کہ اس کی آن لائن ٹرانسفر سروسز میں غلطی کا مطلب یہ ہے کہ بینک نے دوسرے بینکوں کے صارفین کی جانب سے شروع کیے گئے لین دین میں صارفین کو ادائیگی کر دی حالاں کہ در حقیقت یوسی او کو فنڈز موصول نہیں ہوئے تھے ۔
بینک کا کہنا ہے کہ وہ 10 سے 13 نومبر تک فوری ادائیگی سروس (آئی ایم پی ایس) کو متاثر کرنے والے داخلی تکنیکی مسئلے کی تحقیقات کر رہا ہے اور اس دوران بینک نے آئی ایم پی ایس بند کر دی ہے ۔
یوسی او نے جمعرات کو کہا کہ اس نے غلطی سے صارفین کے اکاؤنٹس میں جمع ہونے والی رقم میں سے چھ کروڑ 20 لاکھ پاؤنڈ یا کل رقم کا 79 فیصد واپس وصول کر لیا ہے ۔ آئی ایم پی ایس فون ایپس یا انٹر نیٹ بیٹنگ کے ذریعے فوری طور پر رقم بھیجنے اور وصول کرنے کے لئے استعمال ہوتا ہے ۔ یہ پلیٹ فارم نیشنل پیمنٹس کارپوریشن آف انڈیا (این پی سی آئی) چلاتی ہے ۔
بینک نے سٹاک ایمیج کو بتایا : ‘مختلف فعال اقدامات کرتے ہوئے بینک نے وصول کنندگان کے اکاؤنٹس کو بلاک کر دیا ہے اور 8.2 ارب روپے میں سے تقریبا 6.49 ارب روپے ( چھ کروڑ 20 لاکھ پاؤنڈ) کو اپنی جگہ پر رکھنے اور واپس لینے میں کامیاب رہا ہے۔ یہ رقم کا تقریباً 79 فیصد ہے۔’
بینک نے کہا کہ اس نے باقی ماندہ رقم کی بازیابی کے لیے کارروائی شروع کر دی ہے اور ضروری کارروائی کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو واقعے کی اطلاع دے دی ہے ۔
اس کا مزید کہنا تھا کہ بنک اس عزم کا اعادہ کرتا ہے اور یقین دلاتا ہے کہ بینک کے دیگر تمام اہم نظام کام کر رہے ہیں اور دستیاب ہیں ۔ بینک صارفین کو محفوظ خدمات کی فراہمی جاری رکھے ہوئے ہے ۔
مذکورہ بالا واقعے کی وجہ سے اگر کوئی مالی اثر پڑا ہے تو اس کا ابھی پتہ نہیں لگایا گیا اور بینک تصدیق کے بعد اس کی اطلاع دینے کی کوشش کرے گا ۔ "
انڈیا کے خبر رساں ادارے پریس ٹرسٹ آف انڈیا (پی ٹی آئی) کے مطابق مذکورہ بینک نے ستمبر 2023 میں ختم ہونے والی سہ ماہی میں اپنے خالص منافعے میں 4.02 ارب انڈین روپے (تین کروڑ 89 لاکھ پاؤنڈ) کی کمی بارے میں بتایا۔ گذشتہ سال اسی عرصے میں بینک کو 5.05 ارب انڈین روپے (چار کروڑ 89 لاکھ پاؤنڈ) کا منافع ہوا۔
بینک کا ہیڈ کوارٹر انڈیا کے مشرقی شہر کولکتہ میں واقع ہے۔