حضرت مدنی رحمہ اللہ اور ایک انگریز

حضرت مدنی رحمہ اللہ اور ایک انگریز

.

 

 

 

 

.

شیخ الاسلام حضرت مولانا حسین احمد مدنی رحمہ اللہ ایک مرتبہ سفر کر رہے تھے، ایک انگریز اپنی میم صاحبہ کو لے کر آیا اور سامنے بیٹھ گیا، اب میم تو بے پردہ تھی ، جب اس کو پتہ چلا کہ یہ حضرت مدنی ہیں تو اس نے چھیڑ خانی شروع کر دی۔

 

 

 

 

کہنے لگا کہ دیکھو اسلام اپنی عورتوں کو گھروں میں جیل کی طرح رکھتا ہے۔ ہم تو اپنی عورتوں کو آزادی دیتے ہیں، دیکھئے یہ میرے ساتھ گھوم پھر رہی ہے، زندگی کے عیش و آرام کے دن گزار رہی ہے، حضرت مدنی تو پہلے سنتے رہے پھر آپ نے سوچا کہ یہ سیدھی طرح تو مانے والا نہیں، ٹیڑھی انگلی سے کھیر نکالنی پڑے گی۔ چنانچہ گرمی کا موسم تھا، آپ کا شاگرد بھی آپ کے ساتھ تھا اور قدرتاً آپ نے شربت بنانے کے لئے کچھ لیموں اور چینی وغیرہ اپنے ساتھ رکھوائی تھی ، آپ نے اسے اشارہ کیا کہ ذرا شربت کے ایک دو گلاس بناؤ، بہت گرمی ہے اس لئے تھر میں سے ٹھنڈا پانی نکالا، چینی ملائی اور لیموں کا نا۔

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

اب جب انگریز کے سامنے لیمو کٹا تو اس کے منھ میں بھی پانی آگیا، وہ بھی بڑی شوق کی نظروں سے شربت کو دیکھ رہا ہے، اب اس سے حضرت مدنی نے پوچھا کہ کیا معاملہ ہے؟ آپ بڑی محبت بھری نظروں سے اس شربت کو دیکھ رہے ہیں؟ اس نے کہا جی آپ کو پتہ ہے گرمی ہے پیاس ہے اور لیموں تو چیز ہی ایسی ہے کہ اس کو دیکھ کر منھ میں پانی آتا ہے۔ اب حضرت نے اس پر چوٹ لگائی کہ جس طرح گرمی کے موسم میں پیا سا لیمو دیکھے اور اس کے منھ میں پانی آتا ہے تو یہ جو تمہاری میم صاحبہ بیٹھی ہیں اس کو دیکھ دیکھ کر جتنے بھی ریل میں مرد ہیں سب کے منھ میں پانی آ رہا ہے۔

 

 

 

 

 

 

 

اب تو ایسا شرمندہ ہوا کہ اس کی نظریں نیچی لگ گئیں، تو عورت یہ نہ سمجھے کہ میں بے پردہ باہر نکلوں گی تو کچھ نہیں ہوگا، اس سے زندگی میں بے برکتی آئے گی، اور ہو سکتا ہے کہ کوئی بندہ اس کو دیکھے اور اس کے پیچھے چل پڑے، تو یوں سمجھئے کہ شیر اپنے شکار کی طرف چل پڑا، بلکہ عورت اگر اپنی طرف شیر کو آتا دیکھے تو اس سے اتنا ڈرنے کی ضرورت نہیں جتنا غیر محرم کو اپنی طرف آتا دیکھ کر ڈرنے کی ضرورت ہے، شیر آ گیا تو جان چلی جائے گی لیکن غیر محرم آ گیا تو کئی دفعہ ایمان ہی چلا جاتا ہے۔

 

 

 

( سکون دل ص ۵۵)

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top