احتجاجی ریلیاں اور جیل بھرو مہم کیلئے مسلمان تیار رہیں :
مولانا خالد سیف اللہ رحمانی کا بیان وقف ترمیمی بل کے خلاف
.
.
.
.
.
.
حیدر آباد: (د س) صدر آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے وقف ترمیمی بل کی شدید مخالفت کی اور بل کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے مسلمانوں کو مشورہ دیا۔ کہ وہ بل کے خلاف ضرورت پڑنے پر دستور اور جمہوریت کے دائرہ میں رہتے ہوئے احتجاجی ریالیاں دھرنا اور جیل بھرو مہم کے لئے تیار رہیں اور کوئی قدم اپنے طور پر نہ اٹھائیں۔ مسلم پرسنل لا بورڈ کا جو بھی فیصلہ ہوگا اس پر عمل کریں اور امن کی فضاء کو برقرار رکھتے ہوئے ہمیں وقف جائیدادوں کے تحفظ کیلئے متحدہ
طور پر جدو جہد کرنے کی ضروت ہے۔ یہ لڑائی ہرگز ہندو مسلم لڑائی نہیں ہے بلکہ ہم کو برادران وطن کا احترام کرتے ہوئے اور انہیں اعتماد میں نے کر ہمیں حق وانصاف کی اس لڑائی کو آگے بڑھانے کی ضرورت ہے۔ مولانا رحمانی نے کل رات چنچل گوڑہ جونیئر کالج گراؤنڈ پر کل ہند مجلس تعمیر ملت اور انڈین مسلمس فارسیول رائٹس کے زیر اہتمام منعقدہ قومی کا نفرنس برائے وقف ترمیمی بل 2024 سے خطاب کر رہے تھے۔ مولانا نے کہا کہ وقف جائیدادیں اللہ کی امانت ہیں اور ان کی حفاظت بھی عبادت کے مماثل ہے ۔ وقف ترمیمی بل کے خلاف مسلم پرسنل لاء بورڈ کی جانب سے کی جارہی جدو جہد کا تذکرہ کرتے ہوئے مولانا نے کہا کہ بورڈ کی جانب سے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی ) کو بل کی مخالفت میں 270 پر مشتمل تحریری یادداشت (باقی صفحه ۱۵ پر)
.
.
جمیعت علمائ ہند کے صدر مولان محمود مدنی کی طرف سے ہندوستان کے مسلمانوں سے ایک اپیل کی گئی ہے
.
.
.