کیا میرے نصیب میں کامیابی نہیں ہے

کیا میرے نصیب میں کامیابی نہیں ہے

.

.

.

.

.

.

.

.

ایک چھوٹے سے گاؤں میں ایک نوجوان، حارث نام کا رہتا تھا۔ حارث بہت محنتی تھا، لیکن ہمیشہ یہ شکایت کرتا تھا کہ قسمت اس کے ساتھ نہیں دیتی۔ وہ دن رات کام کرتا، لیکن پھر بھی اسے کامیابی نہ ملتی۔ اکثر لوگ اسے کہتے کہ شاید اسے زیادہ محنت کرنی چاہیے، لیکن وہ اپنے حالات کو الزام دیتا اور کہتا کہ "میرے نصیب میں کامیابی نہیں ہے”۔
ایک دن، گاؤں کے ایک بزرگ، جنہیں لوگ بہت دانا سمجھتے تھے، حارث کے پاس آئے اور کہا، "بیٹا، تمہاری محنت اور لگن تو میں نے دیکھی ہے، لیکن شاید تم نے اپنی زندگی کی ایک اہم حقیقت حاک کو نظر انداز کر دیا ہے۔”
حارث حیران ہوا اور پوچھا، "وہ حقیقت کیا ہے؟”
بزرگ مسکراتے ہوئے بولے، "کبھی کبھی، کامیابی صرف محنت سے نہیں ملتی، بلکہ صحیح نیت اور صبر سے بھی ملتی ہے۔ اگر تم دل سے یقین رکھتے ہو کہ تمہیں کامیابی ملے گی اور اس کے لیے درست راستہ اختیار کرو گے، تو کامیابی ضرور ملے گی۔”
حارث نے کہا، "لیکن میں نے تو ہمیشہ محنت کی ہے، پھر بھی ناکام رہا ہوں!”
بزرگ نے ایک مثال دی، "فرض کرو تم ایک درخت لگا رہے ہو۔ تم اسے پانی دیتے ہو، کھاد ڈالتے ہو، لیکن اگر تم ہر روز زمین کو کھود کر دیکھو گے کہ جڑیں بڑھ رہی ہیں یا نہیں، تو وہ درخت کبھی نہیں بڑھے گا۔ کامیابی بھی ایسے ہی ہے۔ اس کے لیے وقت چاہیے، اور سب سے اہم بات، یقین۔”
حارث نے اس بات پر غور کیا اور سوچا کہ شاید واقعی وہ بہت جلد باز تھا اور صبر سے کام نہیں لے رہا تھا۔ اس نے فیصلہ کیا کہ اب وہ اپنی محنت کے ساتھ ساتھ اپنے دل کو بھی مضبوط و مستحکم کرے گا اور ہر کام میں اللہ کی حکمت و مصلحت پر بھروسہ کرے گا۔
وقت گزرتا گیا اور حارث نے اپنی سوچ بدل لی۔ وہ اب ہر کام دلجمعی اور صبر کے ساتھ کرتا، اور آخر کار اس کی محنت رنگ لائی۔ وہ ایک کامیاب انسان بن گیا، لیکن اسے اب یہ بات سمجھ میں آ چکی تھی کہ کامیابی صرف محنت کا نتیجہ نہیں، بلکہ صبر، یقین اور صحیح نیت کا بھی حصہ ہوتی ہے۔

.

نتیجہ:

..

.

یہ واقعہ ہمیں یہ سکھاتا ہے کہ زندگی میں صرف و صرف محنت کرنا ہی کافی نہیں ہے ، بلکہ کامیابی کے لیے صبر، صحیح نیت اور یقین خالص بھی ضروری ہیں۔ اکثر لوگ فوری نتائج چاہتے ہیں، لیکن حقیقی کامیابی وقت لیتی ہے، اور وہ صرف ان لوگوں کو ملتی ہے جو اللہ پر بھروسہ رکھتے ہیں اور اپنی کوشش جاری رکھیں
.

.
*سیکھنے کا نکتہ*

.

.

واقعہ چاہے حقیقت پر مبنی ہو یا نہ ہو، اس سے ہمیں ایک اہم سبق ملتا ہے۔ ایسے کئی واقعات ہوتے ہیں جو ہمارے دل و دماغ کو متاثر کرتے ہیں اور ہمیں بہتر انسان بننے کی ترغیب دیتے ہیں۔ اصل مقصد یہ ہے کہ ہم ان واقعات سے حاصل ہونے والے سبق کو اپنی زندگی میں اپنائیں اور اپنی شخصیت کو بہتر بنائیں۔
ہمیں ان کہانیوں سے ملنے والی تعلیمات اور نصیحتوں کو اپنے روزمرہ کے عمل میں شامل کرنا چاہئے تاکہ ہم خود کو اور اپنی دنیا کو بہتر بنا سکیں۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top