مولانا مدنی کے الفاظ پر علماء برہم؛
مفتی طارق مسعود کے دفاع میں جمعۃ الرشید کا سخت پیغام
.
.
.
.
..
دو مشہور عالم دین کی موجودہ صورتحال پر تبصرہ؛
جن میں سے ایک کا تعلق پاکستان سے ہے اور دوسرے عالم کا تعلق ہمارے ملک بھارت سے ہے اور دونوں کی وجہ سے دونوں ملکوں میں اس وقت ہنگامہ ہو رہا ہے دوستو آپ کو بتاتے چلے آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے جنرل سیکٹری مولانا عمرین محفوظ رحمانی صاحب نے مولانا محمود مدنی صاحب کے تعلق سے ایک بہت اہم بیان جاری کیا ہے جس کا جاننا نہایت ضروری ہے
دوسری جانب آپ کو بتائیں کہ مفتی طارق مسعود صاحب جس مدرسے میں استاذ حدیث ہیں جامعۃ الرشید کے مہتمم مولانا مفتی عبدالرحیم صاحب نے دوٹوک اور بہت اہم بیان جاری کیا ہے جو خرافاتی لوگ ان کے خلاف غلط تبصرہ کر رہے ہیں احتجاج کر رہے ہیں ان کو منہ توڑ جواب دیا ہے
مولانا عمرین محفوظ رحمانی صاحب نے کہا کہ حضرت مولانا محمود مدنی صاحب ایک عظیم خانوادے کے فرد فرید ہیں اور اچھے عالم ہیں اور قائد ہیں اور ان کی یہ خوبی ہے کہ وہ اچھی گفتگو اور سلجھی ہوئی بات کرتے ہیں لیکن یہ بات جو انہوں نے کہی ہے وہ کسی بھی طرح مناسب نہیں تھی اور اسدالدین اویسی صاحب سے ان کے طریقے سیاست سے اختلاف کیا جاسکتا ہے اور اختلاف کرنے کا حق ہر انسان کو حاصل ہے لیکن ہمیں اس کا خیال رکھنا چاہیے کہ کوئی ایسی بات ہم نا کہیں جو کسی کے لیے تنقیص کی ہو یا تحقیق کی ہو جو حضرت مولانا محمود مدنی صاحب نے فرمایا ہے وہ ایسی باتیں ہیں جو ان جیسے شخص کی زبان سے نہیں آنی چاہیے تھی یہ کہنا کہ ان کے جلسوں میں شریک ہونے والے لوگ پاگل ہے یا یہ کہنا کہ لوگ انھیں ووٹ نہیں دیتے ہیں یا اسی طرح کی جو گفتگو انہوں نے فرمائی ہے بہت اچھا ہوتا کہ یہ باتیں ان کی طرف سے نہ آتی
اسدالدین اویسی صاحب سے کوئی لاکھ اختلاف کرے لیکن یہ سچائی ہے کہ ملی مسائل کے سلسلے میں اور خاص طور قوانین شریعت کے سلسلے میں جب کبھی کوئی بات آتی ہے تو بہت طاقت کے ساتھ پوری تیاری کے ساتھ اور نہایت درجہ مضبوطی کے ساتھ پارلیمنٹ میں آواز اٹھاتے ہیں اور بغیر کسی خوف کے بغیر کسی جھجک کے ملت کی ترجمانی کرتے ہیں
رہ گیا ان کا طریقہ سیاست، ہوسکتا ہے آپ کو، فلاں کو، فلاں کو اختلاف ہو اس اختلاف کا بھی آپ کا اظہار کر سکتے ہیں لیکن اس جذبے کے ساتھ کہ سلام پیش نظر ہو اور اس حسن سلیقہ کے ساتھ کہ بات بھی کہہ دی جائے اور ناگوار خاطر بھی نہ ہو،
بات گر چہ بھ سلیقہ ہو کلیم
بات کہنے کا سلیقہ چاہیے
یہ بات ال انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے جنرل سکریٹری مولانا عمرین محفوظ رحمانی صاحب نے کہیں جو کہ سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہو رہی ہے
.
.
.
.
معروف عالم دین مولانا مفتی طارق مسعود صاحب کے تعلق سے مفتی طارق مسعود کے حوالے سے پاکستان کے معروف دینی ادارے جامعۃ الرشید کے سربراہ مولانا مفتی عبدالرحیم صاحب کا واضح اور دوٹوک موقف؛
انہوں نے کہا ہے کہ مفتی طارق مسعود سے قرآن کے گرامر والی بات غلط سرزد ہوئی اسی طرح ہر حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے استعمال کیے جانے والے الفاظ بھی مناسب نہیں تھے، مفتی طارق مسعود کو میں نے فون کیا اور معافی کا کہا تو انہوں نے فوراً ہی پیغام ریکارڈ کروایا اور جاری کردیا، اتنی واضح معافی کے باوجود طوفانِ بدتمیزی برپا کرنا مناسب نہیں ہے؛ کل کو رسول اللہ صل اللہ علیہ وسلم کو کیا منہ دکھائیں گے
انہوں نے مزید کہا کہ مفتی طارق مسعود صاحب سچے عاشق کے رسول ہیں اور انہوں نے کروڑوں نوجوانوں کو دین کی طرف راغب کیا ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت سکھائی ہے جامعۃ الرشید اور جامعۃ الرشید کے تمام ادارے، تمام اساتذہ، طلباء اور تمام فضلاء مفتی طارق مسعود صاحب کے ساتھ کھڑے ہیں اور پوری قوت سے کھڑے ہیں، مفتی طارق مسعود صاحب کو کسی قسم کا نقصان پہنچانے کی اجازت ہرگز نہیں دی جائے گی
آپ حضرات بھی مفتی طارق مسعود صاحب کا دست بازو بنے ہمت بڑھائے اور ساتھ دیں، سربراہ جامعۃ الرشید مفتی عبدالرحیم صاحب جامعۃ الرشید لاہور کیمپس میں منعقدہ فضلاء سیمینار میں آئے ہوئے شرکاء سے اظہار خیال کیا،
دوستوں آپ اس تعلق سے کیا کہنا چاہیں گے مفتی طارق مسعود صاحب کے تعلق سے بھی اس ویڈیو کے کمنٹ میں ایک دعائیہ جملہ ضرور لکھے لاتا ان کی ہر شر سے مکمل مدد فرمائے اللہ تعالی جان مال عزت آبرو کی حفاظت فرمائے کیونکہ اس وقت خرافاتی لوگ ان کے بہت ہی زیادہ پیچھے پڑے ہوئے ہیں
آپ ان دونوں خبروں کے تعلق سے کیا کہنا چاہیں گے کمنٹ ضرور لکھیے گا اور اس ویڈیو کو شیئر کردیجیئے
دعا فرمائیں اللہ تعالی ہم سب کے حال پر رحم فرمائے بھارت کے اکثر بڑے بڑے علماء کرام کا بیان آچکا مولانا محمود مدنی صاحب کے بیان کے تعلق سے، سبھی نے کہا ہے کہ ان کا بیان ٹھیک نہیں ہے جو انہوں بات کہی ہے وہ نہ مناسب بات ہے
دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مولانا مفتی محمد قاسم نعمانی، مولانا سجاد نعمانی ، مفتی اسماعیل قاسمی، مولانا محفوظ رحمانی، مولانا شاہ امام پنجاب اور دیگر بڑے بڑے علماء کرام کا اس تعلق سے بیان آچکا ہے لیکن ابھی انتظار ہے مولانا محمود مدنی صاحب کے بیان کا کہ ان کا اس تعلق سے کیا کہنا ہے ان کا اب کوئی رجوع نامہ آنے والا ہے اللہ تعالی خیر کا معاملہ فرمائے اللہ تعالی ہم سب
.
.
.