مدارس میں جمعہ کی بجائے اتوار کی چھٹی کی شدید مخالفت
.
.
لکھنو ( محمد عامر ندوی) اتر پردیش مدرسہ تعلیمی بورڈ کی منگل کو ہوئی میٹنگ میں پیش تجویز پر ہنگامہ شروع ہو گیا ہے۔ میٹنگ میں جمعہ کی چھٹی کے بجائے اتوار کو چھٹی کرنے کی تجویز پیش کی گئی ، جس کی میٹنگ مقیں شامل بیشتر افراد نے مخالفت کی ، وہیں مدارس کے طلبا کیلئے ڈریس کوڈ لازمی کئے جانے کی بات کی گئی ہے۔ مدرسہ بورڈ کے چیئر مین ڈاکٹر افتخار احمد جاوید نے صفائی پیش کرتے ہوئے کہا کہ ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے، میٹنگ میں صرف مشورے اور تجاویز آئی ہیں، آئندہ میٹنگ میں سبھی باتوں پر فیصلہ کیا جائے گا، جن تجاویز پر اتفاق رائے بنے گی، ان کو حکومت کو بھیجا جائے گا۔ اتر پردیش مدرسہ تعلیمی بورڈ کی تجویز پر حکومت مدارس کا سروے کرا چکی ہے
اب ایک مرتبہ پھر مدرسہ بورڈ کی میٹنگ میں پیش کی گئی تجاویز پر ہنگامہ شروع ہو گیا ہے، جس پر بورڈ کے چیئر مین ڈاکٹر افتخار احمد جاوید کو صفائی پیش کرنی پڑی۔ میٹنگ میں 31/ افراد شامل ہوئے تھے جس میں ایک فرد نے ہفتہ واری چھٹی کو جمعہ کے بجائے اتوار کو کئے جانے کی تجویز پیش کی جس کی اکثریت نے مخالت کی۔ وہیں مدارس میں طلبہ کے لئے ڈریس کوڈ نافذ کئے جانے کی تجویز بھی پیش کی۔ بدھ کو میڈیا میں شائع خبروں کے بعد متعدد لوگوں کے رد عمل سامنے آئے جس کے بعد بورڈ کے چیئر مین مدرسہ بورڈ نے صفائی پیش کرتے ہوئے کہا کہ مدارس میں اس سے وابستہ کچھ لوگوں کا مطالبہ اتوار کی چھٹی کا تھا منگل کو ہوئی میٹنگ میں یہ تجویز پیش کی گئی، اس کی مخالفت بھی میٹنگ میں ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا کام سبھی کا مشورہ سننا ہے، ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔ میٹنگ میں زیر غور بھی تجاویز پر فیصلہ آئندہ ہونے والی میٹنگ میں ہوگا۔ وہیں دوسری جانب بورڈ میٹنگ میں پیش تجاویز کی مخالفت شروع ہوگئی ہے ۔ آل انڈیا ٹیچرس ایسوسی ایشن مدارس عربیہ کے جنرل سکریٹری وحید اللہ خان سعیدی نے کہا ہے کہ مدارس میں جمعہ کو ہی ہفتہ واری چھٹی ہونا بہتر ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ مدارس جن مقاصد کیلئے قائم کئے گئے ہیں، وہ فوت نہ ہونے پائیں ہمیں اس کا خیال رکھنا ہوگا۔ مدارس ان غریب و نادار بچوں کو مفت تعلیم یافتہ بناتے ہیں ، جو کسی اسکول میں تعلیم حاصل نہیں کر پاتے ہیں یا پھر وہ دینی تعلیم حاصل کرنا چاہتے ہیں ۔ ڈریس کوڈ کے سوال پر وحید اللہ خان سعیدی نے کہا کہ مدارس میں پہلے سے ہی ڈریس کوڈ ہے، اس میں مزید کچھ کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ آل انڈیا شیعہ پرسنل لا بورڈ کے ترجمان مولانا یعسوب عباس نے بھی ہفتہ واری چھٹی اتوار کو کئے جانے کی مخالفت کی ۔ انہوں نے کہا کہ اس سے جمعہ کی نماز میں خلل پڑے گا۔ وہیں انہوں نے ڈریس کوڈ کیلئے کہا کہ شروع سے ڈریس کوڈ کے نفاذ کے بعد ڈریس کون مہیا کرائے گا۔ انہوں نے مدارس میں جدید تعلیم کی حمایت کی ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ مدارس کے وجود کو نقصان پہنچا کر تعلیم کی بات کرنا مناسب نہیں ہے۔
دار العلوم فرنگی محل کے ترجمان مولانا سفیان نظامی نےکہا کہ مدارس میں دینی تعلیم کو اہمیت دی جاتی ہے۔ یہاں سے ائمہ وعلماء پیدا ہوتے ہیں۔ مدارس میں جمعہ کی ہی چھٹی کو برقرار رکھا جائے ، ورنہ اساتذہ اور طلبہ کو جمعہ کی نماز پڑھنے کی دشواری ہوگی۔ ڈریس کوڈ پر انہوں نے کہا کہ ڈریس کوڈ نافذ کئے جانے پر اعتراض نہیں ہے، ڈریس کیا ہو، یہ اہم ہے، بہتر یہ ہے ڈریس کیا ہو اس کی ذمہ داری مدرسہ پر چھوڑ دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ مدارس کا ڈریس ایسا ہونا چاہیے، جو بچوں کی تعلیم و تربیت سے وابستہ ہو۔ جامعہ عربیہ خزینتہ العلوم رکاب گنج کے پرنسپل مولانا عبد اللہ بخاری نے کہا کہ مدارس میں چھٹی ہمیشہ سے جمعہ کو ہی ہوتی رہی ہے اور یہی بہتر ہے۔ جہاں تک ڈریس کوڈ کا تعلق ہے تو بیشتر مدارس میں یکسانیت کے لئے ڈریس کوڈ پہلے سے نافذ ہے۔ حکومت یا بورڈ کی جانب سے ڈریس کوڈ لازمی کئے جانے پر اعتراض نہیں ہے، لیکن ڈریس کیا ہوگا، یہ مدرسہ انتظامیہ کے ذمہ رکھا جائے، جیسے دیگر تعلیمی اداروں میں نظام ہے۔ وہیں انہوں نے کہا کہ بورڈ سے غیر ملحق مدارس کو بورڈ سے جوڑنے کی کوشش جاری ہے ۔ مذکورہ افواہیں اڑنے سے مدارس بورڈ سے جڑنے سے گریز کریں گے ، اس لئے ایسی غیر ضروری باتوں سے بچا جائے۔