انڈیا میں واٹس ایپ ہونے جا رہا ہے بین ! مرکزی وزیر اشونی ویشنو کا بڑا بیان
.
.
.
نئی دہلی : راجیہ سبھا میں کانگریس کے رکن و و یک تنکھا نے وزارت اطلاعات و نشریات سے ایک سوال کیا، جس کا مرکزی وزیر اطلاعات و نشریات اشونی ویشنو میں تحریری جواب دیا ہے۔ سوال پوچھا گیا کہ ، کیا واٹس ایپ صارف کی تفصیلات شیئر کرنے کی حکومتی ہدایات کی وجہ سے ہندوستان میں آپریشن بند کرنے کا سوچ رہا ہے ؟ اس کے جواب میں اشونی ویشنو نے جواب دیا کہ واٹس ایپ اور اس کی بنیادی کمپنی بیٹا نے حکومت ہند کو اس ملک میں اپنی عمومی خدمات بند کرنے کے کسی بھی منصوبے کے بارے میں مطلع نہیں کیا ہے ۔
یہ سوال واٹس ایپ کے پچھلے بیانات کے بعد اٹھا ہے جس میں کمپنی نے آئی ٹی کے نئے قوانین پر تشویش کا مظاہرہ کیا تھا۔ جس کے بارے میں کمپنی نے کہا تھا کہ اس سے اینڈ ٹو اینڈ انکریپشن ٹوٹ سکتی ہے ۔ اس سال کے شروع میں ، واٹس ایپ نے دہلی ہائی کورٹ کو مطلع کیا تھا کہ اگر میسجس پر انکر پشن کو توڑنے پر مجبور کیا گیا تو وہ ہندوستان میں کام کرنا بند کر دے گا۔
اگر انکریپشن ٹوٹ جائے تو کیا ہوگا ؟ واٹس ایپ کے وکیل تیجس کریا نے کہا کہ انکر پشن کو توڑنے سے صارف کی پرائیویسی کمزور ہو جائے گی ۔ اعتماد کم ہو جائے گا اور لاکھوں میسجس کو طویل عرصے تک اسٹور کرنا پڑے گا۔ واٹس ایپ اور بیٹا نے ترمیم شدہ آئی ٹی قوانین کو چیلنج کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ رازداری کے حق کی خلاف ورزی کرتے ہیں ۔
اشونی ویشنو نے پارلیمنٹ میں اپنے جواب میں کہا کہ حکومت انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ 2000 کی دفعہ 69 کے تحت ہندوستان کی خود مختاری ، سالمیت ، دفاع ، سلامتی اور عمومی امن کے تحفظ کے لیے ہدایات جاری کرتی ہے۔