"مذہبی منافقت کا پردہ فاش: بے شرم لوگوں کی وہ لسٹ جو اسلامی اقدار کا مذاق اُڑاتے ہیں”
.
.
.
.
..
اصلی بے شرم وہ ہیں جو چہرے سے یہودی لگتے ہیں اور داڑھی والے کو ملاں جی کہتے ہیں._
اصلی بے شرم وہ ہیں جو مولوی کے کپڑے، ٹوپی پر طنز کرتے ہیں اور خود جینز پہن کر پیچھے سے اپنی سرین دکھاتے ہیں._
أصلی بے شرم وہ ہیں جو مولویوں کو تنخواہ کم دیتے ہیں، اور پھر مولوی کو خوش حال دیکھ کر چڑتے ہیں._
اصلی بے شرم وہ ہے جو مولوی کو مہمان رسولﷺكہتے ہیں اور پھر برتاؤ انکے ساتھ دشمنوں جیسا کرتے ہیں._
اصلی بے شرم وہ ہیں جو علماء کے خلاف باتیں کرتے ہیں اور پھر انہیں سے اپنے بچوں کے کان میں اذان دلواتے ہیں، نکاح پڑھواتے ہیں، نزاع کے وقت تلقین کرواتے ہیں، اور مرنے کے بعد جنازہ بھی انہیں سے پڑھواتے ہیں اور ایصال ثواب بھی کرواتے ہیں._
اصلی بے شرم وہ ہیں جو اپنے بچوں کو یہودیوں اور عیسائیوں سے پڑھواتے ہیں اور مدرسوں پر تنقید کرتے ہیں،_
اصلی بے شرم وہ ہیں جو اپنی بچیوں کو کالجوں میں لڑکوں کیساتھ بٹھا کر پڑھاتے ہیں اور لڑکیوں کے مدرسوں پر تنقید کرتے ہیں._
اصلی بے شرم وہ ہیں جو اپنی بہن بیٹیوں کے ساتھ برہنہ، فحش عریاں فلمیں دیکھتے ہیں اور کہتے ہیں کہ لڑکیوں کے مدرسوں میں بے حیائی ہوتی ہے._
اصلی بے شرم وہ ہیں جو اپنی بہن، بیٹیوں کو ،بیویوں کو چھوٹے کپڑے پہنا کر ان کے جسموں کی نمائش کرتے ہیں اور باجیوں، عالماؤں کے دستانوں، نقابوں کا مذاق اڑاتے ہیں._
اصلی بے شرم وہ ہیں جو بنا ڈوپٹہ اپنی بہن، بیٹیوں کے سینے کے ابھار کو دیکھتے ہیں اور پھر پورے کپڑے میں رہنے والی اسلامی با حیاء خواتین کو بھیانی، مڈل کلاس اور غربت کا طعنہ دیتے ہیں…
اسی پر بس نہیں اور بہت سے مذہبی منافق ہیں جو اسلام کا لبادہ اوڑھ کر مغربی کلچر کی حمایت کرتے ہوئے اسلامی پالیسی کا خود ہی کا سرے عام مذاق اڑاتے ہیں اور ذمہ دار حالات و زمانہ کو ٹہراتے ہیں
.
.
.
.