امام حرم شیخ یاسر الدوسری کو امامت سے برطرف کیوں کیا گیا؟

امام حرم شیخ یاسر الدوسری کو امامت سے برطرف کیوں کیا گیا؟

.

.

.

 

 

.

.

.

 

دعوی کیا جا رہا ہے کہ امام حرم شیخ یا سر الدوسری کو حرمین شریفین انتظامیہ کے ساتھ 4 سالہ معاہدہ ختم ہونے کے بعد مسجد حرام کے امام اور خطیب کے عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔

 

 

 

 

یہ دعوی ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب مسجد حرام کیلیے تراویح پڑھانے والے ائمہ کا اعلان کیا گیا ہے جس میں شیخ یاسر الدوسری کا نام موجود نہیں ہے واضح رہے کہ شیخ یاسر الدوسری کو 2015 میں مسجد حرام کی نماز تراویح کے لیے مہمان امام کے طور پر مقرر کیا گیا تھا ، اس عہدے کی سالانہ تجدید 2019 تک کی گئی تھی سعودی عرب کی ویب سائٹ انسائیڈ دی حرمین نے بتایا ہے کہ شیخ یا سر شیخ یا سر الدوسری اور کم از کم دو دیگر اماموں کے معاہدوں کی 4 سالہ مدت ختم ہونے کے بعد میعاد کی تجدید نہیں کی گئی، باقی دو اور نام شیخ احمد حذیفی اور شیخ خالد محما کے بتائے جا رہے. ہیں

 

 

 

 

 

 

تاہم حرمین شریفین کی انتظامیہ نے ان دعوؤں کی نہ تو تصدیق کی ہے اور نہ ہی تردید، تاہم یہ بات قابل غور ہے کہ ایوان صدر نے ماضی میں اماموں کی برطرفی پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ۔

 

 

 

1 thought on “امام حرم شیخ یاسر الدوسری کو امامت سے برطرف کیوں کیا گیا؟”

  1. Hafiz muddassir Ansari

    Hamari dua hai kya Allah k palest en musalmanon per raham farmayen aur tamam ahle Hindi n duniya ke musalmanon ko chahie ke falsteen ki madad Karen aur unke liye duaaen makhfirat Karen Jo Shahid ho gaye hain

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top