آسام کے ١۳۰۰ مدارس کو اسکول میں کیوں تبدیل کر دیا گیا؟
.
.
Contents
آسام کے ١۳۰۰ مدارس کو اسکول میں کیوں تبدیل کر دیا گیا؟.آسام میں تقریباً ۱۳۰۰ مڈل انگلش (ایم ای) مدارس کو فوری اثر سے عام ایم ای اسکولوں میں تبدیل کر دیا گیا ہے ۔ یہ اطلاع ریاستی حکومت کے ایک حکم نامے میں دی گئی ہے۔مدل انگلش (ایم ای) مدارس انگریزی میڈیم میں تعلیم فراہم کرتے ہیں۔ پرائمری ایجو کیشن ڈپارٹمنٹ کی ڈائر یکٹر سور نجا سینا پتی کی طرف سے بدھ کو جاری کردہ حکم میں کہا لیا ہے کہ ڈائریکٹوریٹ آف ایلیمنٹری ایجو کیشن کے تحت ریاست بھر میں 1,281 اپر پرائمری ایم ای مدارس فوری اثر سے ایم ای اسکولوں کے نام سے جانے جائیں گے ۔اس سے قبل اپریل 2021 میں مدرسہ بورڈ کے تحت چلنے والے تمام 610 سر کاری مدارس کو اپر پرائمری ، ہائی اور ہائر سیکنڈری اسکولوں میں تبدیل کر دیا گیا تھا۔ تاہم، تدریسی اور غیر تدریسی عملے کی حیثیت ، تنخواہ، الاؤنسز اور سروس کی شرائط میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی ۔ سورنجنا سینا پتی نے بتایا کہ ان تقریباً 1,300 مدارس ایم ای اسکولوں میں کلاسز باقاعدگی سے جاری ہیں اور حکومتی ہدایات کے مطابق ان کے نام میں صرف معمولی تبدیلی کی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا، ” ان مدارس میں طلباء، اساتذہ اور دیگر ملازمین ہیں ۔ مدارس میں کئی سالوں سے کلاسز چل رہی تھیں اور بغیر کسی تبدیلی کے جاری رہیں گی۔
یہ پوچھے جانے پر کہ کیا حکم نامہ جاری ہونے سے پہلے مدارس میں مذہبی تعلیم بھی دی جا رہی تھی ، سینا پتی نے کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ۔
.
.
.
آسام میں تقریباً ۱۳۰۰ مڈل انگلش (ایم ای) مدارس کو فوری اثر سے عام ایم ای اسکولوں میں تبدیل کر دیا گیا ہے ۔ یہ اطلاع ریاستی حکومت کے ایک حکم نامے میں دی گئی ہے۔
مدل انگلش (ایم ای) مدارس انگریزی میڈیم میں تعلیم فراہم کرتے ہیں۔ پرائمری ایجو کیشن ڈپارٹمنٹ کی ڈائر یکٹر سور نجا سینا پتی کی طرف سے بدھ کو جاری کردہ حکم میں کہا لیا ہے کہ ڈائریکٹوریٹ آف ایلیمنٹری ایجو کیشن کے تحت ریاست بھر میں 1,281 اپر پرائمری ایم ای مدارس فوری اثر سے ایم ای اسکولوں کے نام سے جانے جائیں گے ۔
اس سے قبل اپریل 2021 میں مدرسہ بورڈ کے تحت چلنے والے تمام 610 سر کاری مدارس کو اپر پرائمری ، ہائی اور ہائر سیکنڈری اسکولوں میں تبدیل کر دیا گیا تھا۔ تاہم، تدریسی اور غیر تدریسی عملے کی حیثیت ، تنخواہ، الاؤنسز اور سروس کی شرائط میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی ۔ سورنجنا سینا پتی نے بتایا کہ ان تقریباً 1,300 مدارس ایم ای اسکولوں میں کلاسز باقاعدگی سے جاری ہیں اور حکومتی ہدایات کے مطابق ان کے نام میں صرف معمولی تبدیلی کی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا، ” ان مدارس میں طلباء، اساتذہ اور دیگر ملازمین ہیں ۔ مدارس میں کئی سالوں سے کلاسز چل رہی تھیں اور بغیر کسی تبدیلی کے جاری رہیں گی۔
یہ پوچھے جانے پر کہ کیا حکم نامہ جاری ہونے سے پہلے مدارس میں مذہبی تعلیم بھی دی جا رہی تھی ، سینا پتی نے کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ۔
.
.