حلال سر ٹیفکیشن پر قدغن سے ملک کو اٹھانا پڑ سکتا ہے بھاری نقصان

حلال سر ٹیفکیشن پر قدغن سے ملک کو اٹھانا پڑ سکتا ہے بھاری نقصان

.

.

.

اتر پردیش حکومت کی ہدایت کے مطابق پولیس نے گزشتہ دنوں حلال سر ٹیفکیشن کے حوالے سے کئی اضلاع میں چھاپہ مار کر کارروائی کی ہے ۔ اس سلسلہ میں آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے دارالقضا کے کنوینر مولانا عتیق بستوی نے اپنی رائے کا اظہار کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اتر پردیش میں حکومت حلال سرٹیفکیشن کے سلسلہ میں جو کار روائی کر رہی ہے اس سے ریاست کو معاشی سطح پر بڑا نقصان ہونے والا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مذہب اسلام نے کھانے پینے اور استعمال کرنے والی اشیاء میں حلال اور حرام سے تفریق کی ہے۔ لہٰذا جس کی مصنوعات میں نا جائز یا حرام اشیا کا استعمال کیا گیا ہو تو اسے استعمال کرنا نا جائز ہے ۔

 

 

 

اسی تفریق کو آسان کرنے کے لیے کچھ تنظیمیں حلال سر ٹیفکیشن کا کام کرتی ہیں جس سے واضح ہوتا ہے مسلمان کیا استعمال کر سکتا ہے کیا نہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ حلال سرٹیفکیشن عمل پر پابندی کا اثر بھارت میں کم لیکن عرب ممالک میں زیادہ ہو گا۔ اس کے علاہ ترقی یافتہ ممالک میں بھی ہوگا ۔ کیونکہ وہاں کے عوام اس بات پر اعتماد کرتے ہیں کہ اگر اس پروڈکٹ میں حلال ٹیگ ہے اسے خریدنے میں مسلمان کوئی چوں چرا نہیں کرتے ہیں ۔ جب کہ حلال سر ٹیفکیشن نہ ہونے سے کمپنیوں کو بڑا نقصان بھی ہونے کا اندیشہ لاحق ہے ۔

 

 

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کی اس کارروائی سے مسلم عوام پر کوئی خاص اثر نہیں پڑے گا۔ چونکہ بھارت میں روزمرہ کے استعمال کی بیشتر چیزیں تازہ خریدی جاتی ہیں ۔ لہٰذا بھارت میں اس کا اثر نہیں ہوگا۔ لیکن ان کمپنیوں پر اس کا زیادہ اثر ہو گا جو عرب ممالک کے لیے اپنے ساز و سامان برآمد کرتے ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ یوپی حکومت اکثریتی طبقہ کو خوش کرنے اور اقلیتی طبقہ پر ظلم و زیادتی دکھانے کے لیے بھی یہ قدم اٹھا رہی ہے ۔ جو ریاست کی عوام کے لیے صحت مند قدم نہیں ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ضرورت پڑی ہے تو مسلم پرسنل بورڈ کی مجلس عاملہ کی میٹنگ میں بھی اس بات پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top