علی گڑھ مسلم یو نیورسٹی کے یہ ملازمین تابوت کے ساتھ مظاہرہ کیوں کر رہے ؟

علی گڑھ مسلم یو نیورسٹی کے یہ ملازمین تابوت کے ساتھ مظاہرہ کیوں کر رہے ؟

.

.

.

.
.
ریاست اتر پردیش میں واقع عالمی شہرت یافتہ علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے غیر تدریسی ملازمین گزشتہ 25 روز سے اے ایم یو انتظامیہ بلاک کے سامنے اپنی ملازمت کے کنفرمیشن کے لئے دھر نا لگائے ہوئے ہیں ۔ آج ملازمین نے انتظامیہ بلاک کے سامنے یو نیورسٹی انتظامیہ کا جنازہ رکھ کر یہ پیغام عام کر رہے ہیں کہ ہمارا یونیورسٹی انتظامیہ کا انتقال ہو چکا ہے اسی لئے ہمنے ان کا جنازہ رکھا ہوا ہے ۔ ملازمین نے بتایا گزشتہ 25 روز میں انتظامیہ نے ہمارے مطالبات کے بارے میں پوچھا تک نہیں ہے، ہم بھی جب تک دھرنا نہیں ہٹائیں گے جب تک انتظامیہ
ہمارے مطالبات کو پورا نہیں کر دیتا ہے۔

 

 

 

سوال کا جواب دیتے ہوئے انتظامیہ کے جنازے سے متعلق ملازمین نے بتایا تاریخ میں پہلی مرتبہ ملازمین نے انتظامیہ کا جنازہ انتظامیہ بلاک کے سامنے رکھا ہے، اسے کرنے کے لئے یونیورسٹی انتظامیہ نے ہی ہمیں مجبور کیا ہے ، وہ ہمارے جائز مطالبات
کو پورا نہیں کر رہے ہیں اس لئے ہمارا دھرنا جاری رہے گا۔

 

 

 

 

واضح رہے تین روز قبل ملازمین نے زبر دست احتجاجی مارچ نکال کر یو نیورسٹی رجسٹرار کے خلاف نعرے بازی کی اور جلد ہڑتال کرنے کا اعلان بھی کیا تھا۔ اسے ایم یو میں تقریبا 8000 تدریسی اور غیر تدریسی ملازمین اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں جن میں سے تقریبا 3000 غیر تدریسی ملازمین کی اسی ہے جو گزشتہ کئی برسوں سے ڈیلی ویجر
اور ٹیمپراری ہیں ۔

 

 

 

 

ان تمام ملازمین کا ایکسٹینشن ہر سال دسمبر ماہ میں ایک سال کے لئے ہوتا تھا لیکن سابق وائس چانسلر طارق منصور کی وائس چانسلر شپ میں پہلی مرتبہ ان کا ایکسٹینشن ہے دسمبر 2022 میں روکا گیا جس کے بعد ملازمین نے زبر دست احتجاج کیا جس کہ نتیجہ میں انتظامیہ نے ان کا ایکسٹینشن تو کیا لیکن صرف تین ماہ کا۔

 

 

ہر تین ماہ کے بعد ملازمین کو اپنی ملازمت کے ایکسٹینشن کے لئے احتجاج کرنا پڑھتا ہے اس طرح ملازمین کا ایکسٹینشن تین تین ماہ کے لئے ہو رہا ہے ۔ جنازے سے متعلق یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے رابطہ قائم کرنے کے باوجود کسی طرح کا کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے ، انتظامیہ کے عہدیداران بیان دینے سے بچتے نظر آئے ۔ احتجاج کا راستہ اختیار کرنے کے بعد اب ڈیلی ویجرس غیر تدریسی ملازمین پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں ہیں۔

 

 

 

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top