مذہبی و سیاسی رہنما مولانا بدرالدین اجمل ایک بڑے تنازع میں پھنس گئے۔

مذہبی و سیاسی رہنما مولانا بدرالدین اجمل ایک بڑے تنازع میں پھنس گئے۔

.

.

 

 

 

 

گوہاٹی: مولانا بدرالدین اجمل قاسمی ، لوک سبھا کے رکن پارلیمنٹ اور آل انڈیا یونائیٹڈ ڈیموکریٹک فرنٹ
کے سربراہ، نے آسام میں ایک بہت بڑا تنازعہ کھڑا کر دیا ہے جب انہوں نے مبینہ طور پر ایک روایتی وشنویت اسکارف ‘چیلینگ’ کی بے عزتی کی خبررساں ایجنسی آئی اے این ایس کے مطابق اپر آسام مسلم کلیان پریشد، جو ایک سماجی تنظیم ہے، نے اجمل کو اس کے ‘عمل’ کے لیے سخت انتباہ جاری کیا ہے اور آسام کے سات اضلاع میں ان کے داخلے پر پابندی لگا دی ہے۔ تنظیم کے ایک رہنما منیرالاسلام بورا کے مطابق، "بدرالدین اجمل نے اپنے عمل سے پوری آسامی کمیونٹی کی بے عزتی کی ہے۔”انہوں نے کہا، ”اے آئی یو ڈی ایف لیڈر نے آسامی لوگوں کی عزت نفس کو ٹھیس پہنچانے کے علاوہ وشنو اور روایتی تہذیب و ثقافت کی توہین کی ہے۔ اس لیے، جب تک وہ اپنے کیے پر معافی نہیں مانگتے، سات اضلاع لکھیم پور، دھیماجی، تینسکیا، ڈبروگڑھ، جورہاٹ، گولاگھاٹ اور شیو ساگر میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہوگی۔بورا نے الزام لگایا کہ “بدرالدین اجمل آسامی روایت کے بارے میں کچھ نہیں جانتے۔ وہ عرب ثقافت میں پلے بڑھے”۔
دریں اثنا، بدرالدین اجمل کے خلاف آسامی ثقافت کی مبینہ طور پر توہین کرنے کے الزام میں پولیس میں شکایت بھی درج کرائی گئی۔

 

 

 

 

 

 

آسام سترا مہاسبھا نے دھوبری ایم پی کے خلاف موریگاؤں پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کرائی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اجمل نے اپنے کندھے سے ‘چیلینگ’ پھینک دیا جب ان کو حال ہی میں موریگاؤں ضلع کے لاہوریگھاٹ میں ایک میٹنگ میں پیش کیا گیا۔
مہاسبھا کے سکریٹری بمل چندر بورکاکوٹی نے کہا، ’’ہمارے معزز ‘چیلینگ’ کی اس طرح کی بے عزتی برداشت نہیں کی جائے گی۔ ہم نے بدرالدین اجمل کے خلاف پولیس میں شکایت درج کرائی ہے۔موریگاؤں کے ایک سینئر پولیس اہلکار کے مطابق، شکایت میں لگائے گئے الزامات کی جانچ کی جا رہی ہے، اور ضرورت کے مطابق قانونی کارروائی کی جائے گی۔
دوسری جانب بدرالدین اجمل نے اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔انہوں نے کہا، "میں نے کبھی ‘چیلینگ’ نہیں پھینکا اور میں اسے کسی دوسرے شخص کو دے رہا تھا۔ میں آسامی ثقافت کا بہت احترام کرتا ہوں، اور ریاست میں کوئی اور سیاست دان میری طرح ‘چیلینگ’ نہیں لگاتا۔
اے آئی یو ڈی ایف لیڈر نے دعویٰ کیا کہ انہیں غیر ضروری طور پر ایک تنازعہ میں گھسیٹا گیا ہے۔

 

 

 

بشکریہ دیوبند ٹائمس

 

 

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top