مودی اور ہندوتوا کی بے بسی، ٹرمپ کے فیصلے پر خاموشی!

یہ نریندر مودی ہے، بڑی بڑی ڈینگیں اس کا سرمایہ ہے، اس نے ہندوؤں کو مسلمانوں کی ایسی نفرت کا نشہ لگا دیا ہے کہ آج مودی کے حامی ہندو منتظر رہتے ہیں کہ کب مسلمانوں کص نقصان پہنچے مسلمانوں کا خون بہے اور یہ جشن منانا شروع کردیں،
مسلمانوں کی اذیت و تکلیف ان کی لذت ہے،
لیکن فطرتاً یہ لوگ کتنے بزدل ہیں اس کا اندازہ لگائیے :
شیطان ٹرمپ نے جیسے ہی غزہ پر قبضے کا اعلان کیا ہندوؤں نے جشن منانا شروع کر دیا اور فلسطینیوں کا مضحکہ اڑانے لگے،
لیکن اسی ٹرمپ نے جب ہندوستانی تارکینِ وطن کو ذلیل کرکے، پیروں میں بیڑیاں ڈال کر ہاتھوں میں ہتھکڑیاں لگا کر امریکا سے بھگایا تو یہ مودی اور اس کا ہندوتوا خیمہ منہ میں دہی جما کر بیٹھا ہے،
ک
مودی خود کو وِشو گرو کہتا ہے لیکن ٹرمپ نے اس فیصلے سے پہلے اس کو بھی اعتماد میں نہیں لیا جس سے اس کے عالمی لیڈر ہونے کی اصلی نوعیت سامنے آچکی ہے اور جن ہندوؤں نے ٹرمپ کے لیے اس کی اسلام دشمنی کی وجہ سے اسے الیکشن میں جتانے کی مہم چلائی تھی انہی ہندوؤں کو ٹرمپ نے بلا تردد اٹھا کر امریکا سے باہر پھینک دیا،
نہ مودی اُف کرسکتا ہے نہ ہندوتوادی ہندو احتجاج کر پارہے ہیں کیونکہ انہیں اپنی اوقات پتا ہے، کہ یہ بزدل بھی ہیں اور بے حیثیت بھی۔
ہندوستان میں ان کم ظرف ظالموں کے عروج سے گھبرانے والے لوگوں کے لیے اس میں ایمان افروز عبرت ہے، اپنا قبلہ درست رکھیں اور ایمان کا سینہ مضبوط رکھیں یہ سب خس و خاشاک کی طرح گزر جائیں گے اور بھارت میں بھی عدل و انصاف کا بول بالا ہوگا، البتہ اس کے لیے آئین و جمہوریت کی رو سے احتجاجی اقدامات اور قانونی انقلابات برپا کرنا ہوں گے۔