2025 بجٹ: 13.05 لاکھ تک کی آمدنی پر ٹیکس سے مکمل چھوٹ

نئی دہلی: مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے بجٹ 2025 میں نوکری پیشہ افراد کو بڑی راحت دی ہے۔ نئے انکم ٹیکس سلیب کے مطابق، اب 12 لاکھ روپے تک کی سالانہ آمدنی پر کوئی انکم ٹیکس نہیں ہوگا۔ اسٹینڈرڈ ڈیڈکشن کے ساتھ یہ حد بڑھ کر 12.75 لاکھ روپے ہو جاتی ہے، لیکن مارجنل ریلیف کو شامل کرنے کے بعد 13.05 لاکھ روپے تک کی آمدنی پر بھی کوئی ٹیکس نہیں دینا ہوگا۔
ٹیکس فری آمدنی کا حساب کتاب
منی کنٹرول کی رپورٹ کے مطابق، چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ ابھیشیک انیجا نے وضاحت کی کہ حکومت مارجنل ریلیف فراہم کرتی ہے تاکہ ٹیکس سلیب میں تبدیلی سے عوام کو اچانک زیادہ ٹیکس کا بوجھ نہ اٹھانا پڑے۔
بجٹ 2025 میں 12 لاکھ روپے تک کی آمدنی – مکمل طور پر ٹیکس فری
اسٹینڈرڈ ڈیڈکشن – 75,000 روپے
مارجنل ریلیف – 30,000 روپے
کل ٹیکس فری آمدنی – 13.05 لاکھ روپے
مختلف انکم بریکٹس پر ٹیکس میں کتنی کمی؟
بجٹ 2025 میں نئے انکم ٹیکس سلیبس کے نفاذ کے بعد مختلف آمدنی والے افراد پر ٹیکس کا بوجھ کم ہوا ہے۔ اس کے تحت کچھ مخصوص انکم بریکٹس میں نمایاں بچت دیکھنے کو مل رہی ہے۔
1. 12 لاکھ روپے تک کی آمدنی – پہلے 80,000 روپے ٹیکس ادا کرنا پڑتا تھا، لیکن اب اس آمدنی پر کوئی ٹیکس نہیں لگے گا۔
2. 13.05 لاکھ روپے تک کی آمدنی – پہلے 80,000 روپے ٹیکس ادا کرنا پڑتا تھا، لیکن مارجنل ریلیف کے باعث اب اس پر بھی کوئی ٹیکس نہیں ہوگا۔
3. 16 لاکھ روپے تک کی آمدنی – پہلے اس بریکٹ میں 1.70 لاکھ روپے ٹیکس دینا پڑتا تھا، لیکن اب یہ کم ہو کر 1.20 لاکھ روپے رہ گیا ہے، یعنی 50,000 روپے کی بچت۔
4. 18 لاکھ روپے تک کی آمدنی – پہلے 2.30 لاکھ روپے ٹیکس دینا پڑتا تھا، لیکن اب یہ گھٹ کر 1.60 لاکھ روپے ہوگیا ہے، یعنی 70,000 روپے کی بچت۔
5. 20 لاکھ روپے تک کی آمدنی – اس آمدنی پر پہلے 2.90 لاکھ روپے ٹیکس ادا کرنا پڑتا تھا، لیکن اب اسے کم کر کے 2 لاکھ روپے کر دیا گیا ہے، جس سے 90,000 روپے کی ٹیکس بچت ہوگی۔
6. 24 لاکھ روپے تک کی آمدنی – پہلے اس انکم بریکٹ پر 4.10 لاکھ روپے ٹیکس لگتا تھا، لیکن اب یہ گھٹ کر 3 لاکھ روپے ہوگیا ہے، یعنی 1.10 لاکھ روپے کی ٹیکس بچت۔
7. 50 لاکھ روپے تک کی آمدنی – پہلے اس آمدنی پر 11.90 لاکھ روپے ٹیکس ادا کرنا پڑتا تھا، لیکن اب یہ گھٹ کر 10.80 لاکھ روپے ہوگیا ہے، جس کا مطلب ہے 1.10 لاکھ روپے کی ٹیکس بچت۔
یہ ٹیکس میں کی گئی کمی متوسط اور اعلیٰ متوسط طبقے کے لیے ایک بڑی راحت ثابت ہوگی، کیونکہ اس سے ان کے پاس زیادہ رقم بچے گی، جسے وہ بچت، سرمایہ کاری یا دیگر اخراجات کے لیے استعمال کر سکیں گے۔
متوسط طبقے کو مالی فائدہ
حکومت کے اس فیصلے سے متوسط طبقے کو بڑا فائدہ ہوگا۔ ٹیکس کی بچت سے لوگوں کے ہاتھ میں زیادہ رقم بچے گی، جس سے نہ صرف ان کی مالی حالت بہتر ہوگی بلکہ معیشت میں بھی بہتری آئے گی۔ یہ اقدام بچت اور سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے اٹھایا گیا ہے، جس سے مارکیٹ میں مانگ بڑھنے کی بھی امید ہے۔