ملعون گستاخ رسول یتی نرسنگھا نند کی گرفتاری: اتنی معمولی سزا کیوں؟؟
.
.
.
.
جمعیۃ علماء ہند کے ایک وفد نے آج غازی آباد پولس کمشنر سے دفعہ ۲۹۹ کے تحت ایف آئی آر درج کرنے اور گرفتاری کا مطالبہ کیا
غازی آباد، ۵ اکتوبر 2024
غازی آباد میں آج توہین رسالت کے انتہائی سنگین معاملے میں ملعون زمانہ یتی نرسنگھا نند کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق نر سنگھا نند نے اپنے بیان میں کچھ ایسے الفاظ استعمال کیے تھے جو فرقہ وارانہ جذبات کو بھڑکانے کے مترادف تھے۔ پولیس نے اس سلسلے میں تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے اور متعلقہ دفعات کے تحت قانونی کارروائی کی جائے گی۔
دوسری طرف صدر جمعیۃ علماء مولانا محمود اسعد مدنی کی ہدایت پر آج جمعیۃ علماء ہند کے ایک وفد دوبارہ غازی آباد پہنچ کر ایڈیشنل پولیس کمشنر دنیش کمار پی سے ملاقات کی اور مطالبہ کیا کہ اور ایک یادداشت دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ یتی نر سنگھ نند کے خلاف کردہ ایف آئی آر مقدمہ ناکافی ہے ، چنانچہ اس کے خلاف بھارتیہ نیائے سنہتا 2023 کی دفعات 79، 196(a)، 197(c) & (d)، 299، 302، اور 352 کےتحت بھی مقدمہ درج کیاجائے ۔ پولس نے اب بک جن دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا ہے ،
اس میں بی این ایس302کے تحت ایف آئی آر درج کی ہے ، جو معمولی نفرتی بیان کو روکنے کے لیے ہے، اس دفعہ کےمطابق صرف ایک سال کی سزا ہے، ایسی دفعہ اس طرح کے سنگین معاملے میں ناکافی اور ایک طرح سے مجرم کو پناہ دینے کی کوشش ہے ۔ واضح ہو کہ کل گزشتہ ناظم عمومی مولانا حکیم الدین قاسمی کی قیادت میں جب جمعیۃ کے وفد نے غازی آباد پولس کمشنر سے ملاقات کی تھی تو اس موقع پر بھی اس طرح کی ایف آئی آر کی شکایت کی گئی تھی۔ دوسری طرف جمعیۃ علماء ہند کی ہدایت پر ملک کے مختلف مقامات پر پولس شکایات اور میمورنڈم کا سلسلہ بھی لگاتار جاری ہے ، بہار، یوپی اور حیدرآباد میں بھی ایف آئی آر درج کرانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ نیز توہین رسالت کے مجرم کو یقینی سزا ملے اس کے لیے ہر ممکن کوشش جاری رہے گی ۔
آج کے وفد میں ایڈوکیٹ عاقب بیگ، جمعیۃ علماء غازی آباد کے جنرل سکریٹری مولانا اسجد قاسمی، مولانا غیور قاسمی،مولانا ضیاء اللہ قاسمی اور قاری عبدالمعید چودھری شامل تھے۔ دنیش کمار نے وفد کو یقین دلایا کہ ان کی تشویشات کو سنجیدگی سے لیا جائے گا اور پولیس مزید دفعات کے اضافے پر غور کرے گی ۔