بالی ووڈ کےذریعے مسلمانوں کےخلاف بڑھتی نفرت انگیزیاں !
.
.
مسلمانوں کے خلاف انتہائی نفرت پھیلانے والی ایک نہیں دو مزید فلمیٱ بن کر تیار ہیں، ایک تو ٹیپو سلطانؒ پر جس میں ٹیپو سلطان کو مندروں کو منہدم کرنے والا ہندوؤں کو زبردستی گائے کا گوشت کھلانے والا، برہمنوں کو ملک بدر کرنے اور ہندوؤں کو جبراً مسلمان بنانے والا دکھایا گیا ہے، دوسری ہے ” کیرالا اسٹوری” جس میں یہ دکھایا گیا ہے کہ مسلمان ہندو لڑکیوں کو مسلمان بناکر انہیں دہشتگرد بنانے کے لیے داعش میں بھرتی کرادیتے ہیں، اس فلم نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ صرف کیرالا سے 32 ہزار ہندو لڑکیوں کو اسی انداز میں غائب کیا گیا ہے، کیرالا اسٹوری سمیت ” ٹیپو ” فلم کے یہ دعوے سرکاری طور پر بھی اعدادوشمار اور تاریخ کی روشنی میں سفید جھوٹ ثابت ہیں، لیکن ہندوستان کے سینسر بورڈ نے انہیں ریلیز کرنے کا سرٹیفیکٹ دے دیا ہے، اور سپریم کورٹ سے لے کر ہائیکورٹ تک نے کیرالا اسٹوری پر پابندی نہیں لگائی ہے،
ان جیسی انتہائی پروپیگنڈا فلموں کا ہندوؤں پر مسلمانوں کےخلاف کیا اثر ہوتا ہے اسے جاننے کے لیے آپ خود یہ کام کریں کہ ہندوتوا غنڈے وویک اگنی ہوتری کی فلم کشمیر فائلز کو دیکھنے کےبعد کتنی جگہوں پر مسلمانوں کےخلاف نفرت انگیزی اور اشتعال انگیزی کی گئی جو آگے چل کر تصادم کا سبب بنیں یہ خود اپنے طورپر پتا کیجیے پھر آپکو ایسی فلموں سے پیدا ہونے والے مسلم مخالف ماحول اور نفرت کا اندازہ ملے گا،
ان فلموں کے ذریعے ہندو سماج کو بہت ہی بری طرح مسلمانوں سے ڈرایا جاتا ہے، بالی ووڈ مسلمانوں کو خطرناک اور خطرہ ثابت کرنے اور ہندوؤں کو مسلمانوں سے ڈرانے کے لیے ایک کےبعد ایک فلمیں بناتا جارہا ہے جس میں سب سے زیادہ زہریلی فلمیں کشمیر فائلز اور کیرالا اسٹوری تو ہے ہی لیکن ان دو کےعلاوہ، سوریہ ونشی، پدماوتی، بٹلہ ہاؤز جیسی مزید کئی بڑی فلمیں بھی مسلمانوں کےخلاف شکوک و شبہات عام کرنے کے لیے مشھور فلمی اداکاروں کی نمائندگی میں بنائی جاچکی ہیں ان فلموں کےذریعے صرف ہندو ہی نہیں بلکہ عام ہندوستانی سماج میں مسلمانوں کےمتعلق یہ تاثر پھیلایا گیا کہ مسلمانوں کو شک کی نظر سے دیکھیں، ان کی سرگرمیوں پر نظر رکھیں، مسلم آبادیوں سے ہوشیار رہیں، اگر تمہارا بچپن کا دوست بھی مسلمان ہو تو اس پر شک کرو وہ کبھی بھی دہشتگرد کے طورپر سامنے آسکتا ہے،
مسلمان خواہ دوست ہو یا پڑوسی وہ کبھی بھی ہندو اور ہندوستان کے لیے خطرہ ثابت ہوسکتا ہے، بالی ووڈ ہندوستان میں مسلمانوں کےخلاف یہ ذہنیت نہایت جمہوری آزادی اور مودی سرکار کی سرپرستی میں پھیلا رہا ہے، لیکن ہائیکورٹ سے لےکر سپریم کورٹ تک بھی ان کےخلاف کوئی کارروائی کرنے کے لیے تیار نہیں ہے،
ٹیپو سلطان ؒ جیسے بہادر نیک دل اور عظیم حکمران کےخلاف جس طرح کا جھوٹ ہندوتوا مشنری پھیلا رہی ہے وہ ازخود ایک شرمناک پروپیگنڈا ہے، جس ٹیپو سلطانؒ نے قابل ہندوؤں کو اپنے اعلٰی دیوان سے لےکر فوج تک میں حصے داری دی اسے ہندوؤں کا دشمن بناکر پروجیکٹ کیا جارہا ہے، جس ٹیپو نے برطانوی سامراج سے سرزمینِ ہند کا دفاع کرتے ہوئے اپنی جان دےدی اُس ٹیپو کو یہ لوگ ہندوستان کا غدار ثابت کررہے ہیں بعض جگہوں پر تو اسکول کی نصابی کتابوں کےذریعے بھی ٹیپو سلطان کی شبیہ کو داغدار کرکے بچوں کو بچپن سے ہی ٹیپو سلطان سے متنفر کرنے کی بھی خبریں آرہی ہیں۔
کیرالا اسٹوری اور ٹیپو جیسی فلموں کےذریعے مسلمانوں کےخلاف نفرت کے جس ماحول کو بھڑکانے کی کوششیں ہورہی ہیں ان کو دیکھ کر سخت افسوس ہورہا ہے ہندوتوا طبقہ مسلمانوں سے نفرت میں اتنا لت پت ہوگیا ہے کہ وہ چوطرفہ حملہ آور ہے لیکن ان کی یہ نفرتی سرگرمیاں ہمارے ایمان میں اضافے کا ہی سبب ہیں البتہ کیا ہی بہتر ہو کہ کچھ مسلمان ہمت کرکے اپنا فلم ہاؤز بنائیں، ٹیپو سلطان سمیت آئیڈیل مسلم شخصیات پر صحیح فلمیں بنائیں اور گاندھی کو قتل کرنے والے گوڈسے سے لے کر بم دھماکہ کرنے والے سنگھیوں پر بھی فلمیں بنائیں_