فتنہ ارتداد کو روکنے کی ایک اہم تدبیر!
.
.
اس وقت سوشل میڈیا پر زور و شور کے ساتھ فتنہ ارتداد کی روک تھام اور مسلم بہن بیٹوں کو غیر مسلموں کے چنگل سے بچانے اور ان کے ساتھ رشتہ ازدواج قائم کرنے سے روکنے کے لیے ہر ایک (خواہ مرد ہوں یا عورت، اہل علم ہوں یا عوام) اپنے اپنے طور پر کچھ نہ کچھ تدابیر اختیار کر کے ایک بہترین اسلامی معاشرے کی تشکیل میں سرگرم عمل ہیں، اللہ امت مسلمہ کے اس جذبے کو سلامت رکھے اور اس کا بہترین اجر عطا فرمائے ۔ (آمین)
اس سلسلے میں ایک تدبیر میرے بھی ذہن پر ہے اور وہ یہ کہ اولاً مسلم خواتین کو اسلامی تعلیمات (بالخصوص مردوں کے لیے ایک سے زائد نکاح، طلاق، خلع، حلالہ وغیرہ کے مسائل) سے روشناس کرایا جائے، اور پھر صاحبِ استطاعت مسلمان مردوں کو ایک سے زائد شادیاں کرنے کی ترغیب دی جائیں، اور مسلم خواتین اپنے شوہروں کو ایک سے زائد نکاح کی اجازت ہی نہیں بلکہ زور دے کر کرنے پر مجبور کریں، کیوں کہ اگر واقعی آپ کے اندر اپنی مسلم بہنوں کو ارتداد سے بچانے کا جذبہ ہے تو پھر اپنا ظرف بڑا کیجیے، اور اپنی اسلامی بہنوں کو ارتداد سے بچا لیجیے، اور کنواری، بیوہ، مطلقہ اور مخلوعہ خواتین اور ان کے والدین و سرپرست کسی بھی نیک صفت اور با اخلاق مرد کے پیغامِ نکاح (ثانی و ثالت و رابع) کو نہ ٹھکرائیں، کیوں کہ خواتین کی زندگی شوہروں کے ساتھ ہی اچھی طرح گزر بسر ہو سکتی ہے، تنہا نہیں ۔
اگر آپ کے اندر ایسا جذبہ نہیں ہے تو صرف مقالات و مضامین لکھنے پڑھنے اور دوسروں کو بھیجنے سے دور ہی رہیں تو بہتر ہے کیوں اس سے کوئی فائدہ نہ ہوا ہے اور نہ ہی ممکن ہے ۔