انڈیا کا رکن اسمبلی، جو تراویح بھی پڑھاتا ہے
.
.
مالیگاؤں کے حافظ مفتی محمد اسماعیل قاسمی؛ جن کی شہرت مالیگاؤں کے رکن اسمبلی (ودھایک) کی ہے، 41 برس سے تراویح پڑھا رہے ہیں۔ انہوں نے عملی سیاست میں آنے اور رکن اسمبلی منتخب کئے جانے کے باوجود تراویح پڑھانے اور امامت و خطابت کے معمول میں فرق نہ آنے دیا
آپ کا گھرانہ شروع سے علمی اور دینی رہا ہے، ان کی والدہ حافظہ تھیں، ان کے 4 بھائی اور 7 بہنوں میں سے 6 بہنیں حافظہ ہیں، ان کے 2 بیٹے، 2 بیٹیاں اور بھائیوں کے بیٹے بیٹیاں بھی حافظ قرآن ہیں، مفتی محمد اسماعیل کی اہلیہ نے شادی کے بعد حفظ کیا ہے۔
مفتی محمد اسماعیل نے ۱۹۷۳ء میں حفظ کیا اور اُسی سال سے تراویح پڑھا رہے ہیں، عالمیت انہوں نے مدرسہ تعلیم الدین ڈابھیل سے تو افتاء دار العلوم دیوبند سے کیا ہے
آپ سابق شیخ الحدیث دار العلوم محمدیہ، جمعیت علماء مالیگاؤں کے صدر، رابطہ مدارس اسلامیہ کے صدر، رکنِ شوری دار العلوم دیوبند اور مالیگاﺅں کی عیدگاہ کے خطیبِ عیدین ہونے کے علاوہ متعدد تنظیموں اور اداروں کے ذمہ دار بھی ہیں۔
مفتی محمد اسماعیل کے مطابق: مالیگاﺅں میں حفاظ کی کثرت ہے ۔ نئے حفاظ کی تربیت اور ان کو تراویح پڑھانے کا موقع دینے کی غرض سے انہوں نے نئے حفاظ کو پرانے حفاظ کے ساتھ جوڑنے کی مہم شروع کی اور اس کا عملا آغاز اپنی ذات سے اس طرح کیا کہ ڈابھیل کے استاذ ادب مفتی عرفان جمیل کو 7 سال سے اپنے ساتھ لیا، اس کے بعد 4 سال قبل اپنے چھوٹے بیٹے مفتی عبید الرحمن کو بھی ساتھ لے لیا۔ اس طرح مالیگاؤں کی جامع مسجد میں تین حفاظ تراویح پڑھاتے ہیں
مفتی محمد اسماعیل کا یہ بھی کہنا ہے کہ اب میں تراویح پڑھانے سے ریٹائر ہونا چاہتا ہوں لیکن مصلیان اور ذمہ داران اس کے لئے تیار نہیں ہیں۔
تلاوتِ قرآن کریم کے اہتمام میں کمی کی شکایت کرتے ہوئے نئے حفاظ کو مفتی اسماعیل صاحب نے مشورہ دیا کہ تلاوت کا معمول رکھیں، اس سے جہاں ثواب ملے گا وہیں رمضان المبارک میں بغیر کسی مشقت اور ذہنی انتشار کے بآسانی تراویح پڑھا سکیں گے
.
.