
جمعرات کی صبح اجمیر شریف درگاہ کے ارد گرد ایک ساتھ کئی بلڈوزر گرجے ۔ اجمیر میونسپل کارپوریشن کی ٹیم نے اجمیر شریف درگاہ ، اڑھائی دن کی جھونپڑی اور دہلی گیٹ کے ارد گرد بڑے پیمانے پر مبینہ تجاوزات ہٹانے کی مہم چلائی ۔ سڑکوں کے کناروں اور نالوں پر قائم مبینہ تجاوزات کو مسمار کرنے سے وہاں کشیدگی پیدا ہو گئی ۔ مقامی لوگوں نے احتجاج کیا اور پولیس کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں ۔ ماحول کو قابو میں رکھنے کے لیے پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے ۔
اجمیر میونسپل کارپوریشن نے یہ کارروائی خواجہ غریب نواز کے 813 ویں عرس سے پہلے کی ہے ۔ صبح میونسپل کارپوریشن کی ٹیم بھاری پولیس فورس کے ساتھ درگاہ کے علاقے میں پہنچی ۔ بلڈوزر کے گرجنے کی آواز سن کر اہل علاقہ کی بڑی تعداد موقع پر جمع ہو گئی ۔ نعرے بازی شروع کر دی گئی ۔ لوگ آکر بلڈوزر کے سامنے کھڑے ہو گئے ۔ پولیس نے انہیں ہٹانے کی کوشش کی تو تصادم ہو گیا ۔ احتجاج کے باوجود بلڈوزر نے اپنا کام جاری رکھا ۔
سڑک اور نالے پر مبینہ تجاوزات سے بنائی گئی دکانیں مسمار کر دی گئیں ۔
میونسپل کارپوریشن کا دعوی ہے کہ درگاہ کے علاقے میں بڑے پیمانے پر تجاوزات کی گئی ہیں ۔ عرس کے دوران ملک اور بیرون ملک سے بڑی تعداد میں لوگ اجمیر آتے ہیں اور انہیں تجاوزات کی وجہ سے کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ اسی بات کو مد نظر رکھتے ہوئے تجاوزات ہٹا دی گئی ہیں ۔
اسی طرح اڑھائی دن کی جھونپڑی اور دہلی گیٹ کے پاس بھی میونسپل کارپوریشن کے پہلے پنجے کافی سر گرم تھے ۔ کئی مبینہ غیر قانونی تعمیرات کو منہدم کر دیا گیا ۔ عوام کے احتجاج کے پیش نظر علاقے میں سیکیورٹی کا سخت انتظام کیا گیا ہیں ۔ موقع پر بڑی تعداد میں پولیس اہلکار تعینات ہیں ۔