جماعتِ اسلامی بنگلہ دیش پر ظالمانہ کریک ڈاؤن !

جماعتِ اسلامی بنگلہ دیش پر ظالمانہ کریک ڈاؤن !

.

.

.

 

بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی اور اس کی طلباء تنظیم پر پابندی اور ان پر سرکاری تشدد انتہائی ظالمانہ واقعات ہیں جس پر مسلم دنیا کو اپنا ردعمل ظاہر کرنا چاہیے کہ یہی مسلمان ہونے کا مطلب ہے۔
بنگلہ دیش میں حسینہ واجد نے اپنے دور میں جماعتِ اسلامی کے کئی ایک رہنماؤں کو پھانسی کے تختے پر چڑھایا ہے، اس سے پہلے بھی وہاں جماعت پر پابندی لگا کر اس کے کارکنان و رہنماؤں کو قتل کیا گیا ہے، اب شیخ حسینہ اپنا بدعنوان ایمپائر بچائے رکھنے کے لیے ظلم و تشدد کا سہارا لے رہی ہے اور جس سطح پر بنگلہ دیش کی جماعت اسلامی کو نشانہ بنایا جارہا ہے وہ انتہائی ناقابل برداشت ہے،
.
.
شیخ حسینہ کے اقدامات یہ بتانے کے لیے کافی ہیں کہ اسے اسلامی اقدار اور شرعی اصولِ انصاف سے کوئی مطلب نہیں ہے نہ ہی وہ جمہوریت کے تقاضوں پر عمل کرنا چاہتی ہے وہ اسلام پسند انقلاب سے گھبراتی ہے۔
ہر صورت میں بنگلہ دیش حکومت کی طرف سے جماعت اسلامی اور اس کی طلباء تنظیم پر ظلم و ستم ایک ظالمانہ غنڈہ گردی ہے، جمہوری ملک میں سیاسی جماعتوں پارٹیوں اور ملی و سماجی تنظیموں پر پابندی لگانے کی روایات انارکی اور انتشار کو جنم دیتی ہیں سرکاریں اگر اپنے ہی ملک کے شہریوں کے خلاف ایسی غنڈہ گردی پر آمادہ ہو جائیں تو ان سے اپنے ملک میں حقوق انسانیت کو قائم کرنے کی کوئی امید نہیں کی جاسکتی ۔
ہم بنگلہ دیش حکومت کی اس ڈکٹیٹرشپ اور ظالمانہ اقدامات کی سخت مذمت و مخالفت کرتے ہیں ، جماعت اسلامی پر عائد غیر منصفانہ پابندی کو فوراً ختم کیا جائے اور بنگلہ دیش میں اسلام کے نام لیواؤں پر شیطانی چھاپے ماری بند کی جائے، جمہوری طرز پر مقابلہ کریں، پابندیاں لگانے کا یہی مطلب ہےکہ بدعنوان بنگلہ دیشی استعمار جماعت اسلامی سے ایماندارانہ مقابلہ کرنے میں ناکام ہے، جماعت کی طاقت سے خوفزدہ ہے اور اسے اپنی شکست کا یقین ہے لیکن بزدلانہ ڈکٹیٹرشپ بھی ظالموں کے لیے کوئی نجات نہیں ہے۔
ہم اس ظالمانہ پابندی اور سرکاری ظلم و ستم کے معاملے میں جماعت اسلامی بنگلہ دیش کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں
.

.

.

✍️: سمیع اللہ خان

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top