سی اے اے پر آسام کی اپوزیشن جماعتیں پی ایم مودی سے ملاقات کی خواہاں
.
.
.
.
..
آسام کی اپوزیشن جماعتوں نے وزیر اعظم نریندر مودی سے جاریہ ہفتہ ان کے دورہ کے موقع پر ملاقات کا وقت مانگا ہے تاکہ انہیں شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے ) لاگو کرنے سے پیدا ہونے والی نازک صورت حال سے آگاہ کیا جائے ۔ صدر پرویش کانگریس بھوپن بورا نے جو 16 جماعتی یونائٹیڈا پوزیشن فورم آف آسام کے صدر بھی ہیں وزیر اعظم مودی کو مکتوب روانہ کیا ہے ۔
مکتوب میں جس کی کاپی منگل کے دن میڈیا کو جاری کی گئی کہا گیا کہ بلا لحاظ ذات پات نسل و سیاسی وابستگی آسام کے لوگوں کی رائے ہے کہ شہریت ترمیمی قانون 2019 ان کے کلچر تاریخ سماجی ۔ معاشی صورت حال سماجی تانہ بانہ اور آسامی لوگوں کی شناخت کو خطرہ میں ڈال دے گا۔
اس کے علاوہ یہ قانون 1985 کے تاریخی آسام معاہدہ کی نفی کر دے گا جسے آسامی عوام کی شہ رگ قرار دیا جاتا ہے ۔ یونا میڈا پوزیشن فورم آف آسام وزیرا عظم کو فوری یہ بتانا ضروری سمجھتی ہے کہ آسام میں سی اے اسے لاگو ہونے کی صورت میں حالات
نازک ہو جائیں گے ۔
اپوزیشن جماعتیں چاہتی ہیں کہ وزیر اعظم ملاقات ک وقت دیں۔ وزیر اعظم 8 اور 9 مارچ کو آسام کا دورہ کرنے والے ہیں ۔ وزیراعظم کے دورہ کے موقع پر 9 مارچ کو آل آسام اسٹوڈنٹس یونین (آسو) اور 30 دیگر گروپس نے ریاست کے تمام اضلاع میں سلسلہ وار پروگرام کا اعلان کیا ہے ۔
جس میں 12 گھنٹوں کی بھوک ہڑتال بھی شامل ہے ۔ چیف منسٹر ہیمنت بشوا شر مانے سی اے اسے مخالفین کو مشورہ دیا ہے کہ وہ احتجاج کے بجائے سپریم کورٹ جائیں ۔