سپریم کورٹ نے پتنجلی آیوروید کے خلاف سخت موقف اختیار کیا ہے ۔ سپریم کورٹ نے عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کرنے پر پتنجلی اور کمپنی کے ایم ڈی بال کرشنا کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کر دیا ہے ۔
سپریم کورٹ بینچ نے سماعت کے دوران کہا کہ احکامات کے باوجود اشتہارات شائع کرنا بالکل ٹھیک نہیں ۔ نومبر 2023 میں، سپریم کورٹ نے پتنجلی آیوروید کے اشتہارات اور اس کے مالک بابا رام دیو کے بیانات پر اعتراض کرنے والی انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن کی درخواست پر سختی دکھائی تھی ۔
سپریم کورٹ نے آیوش کی وزارت سے سوال کیا کہ اس معاملہ میں اب تک کیا قدم اٹھایا گیا ہے ۔ یہ پتنجلی آیوروید کا اشتہار) بہت سنگین مسئلہ ہے ۔ ہم اب سے چپتنجلی کے اشتہارات پر مکمل پابندی لگائیں گے ۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ مرکزی حکومت آنکھیں بند کر کے بیٹھی ہے ۔ یہ بہت بد قسمتی کی بات ہے ۔ عدالت نے کہا کہ حکومت کو فوری طور پر کچھ اقدامات کرنے ہوں گے۔
سپریم کورٹ نے پتنجلی آیوروید کے ڈائر یکٹر کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا ہے اور کہا ہے کہ ان کے خلاف توہین عدالت کا مقدمہ کیوں نہیں درج کیا جانا چاہیے ۔ عدالت نے اس معاملے میں تین ہفتوں میں جواب طلب کیا ہے ۔ سپریم کورٹ نے پتنجلی کو اپنی دوائیوں کے اشتہارات فوری طور پر روکنے کا حکم دیا ہے ۔ عدالت نے پتنجلی کو اس کی تیار کردہ اور مارکیٹنگ کی جانے والی مصنوعات کی تشہیر سے روک دیا ہے ، جو دمہ ، ذیا بیطس ، موٹاپا اور اسی طرح کی بیماریوں کے علاج کا دعوی کرتی ہیں ۔
اس طرح کے اشتہارات سے پورے ملک کو گمراہ کیا جا رہا ہے ، یہ بد قسمتی ہے ۔ حکومت کو اس معاملے میں فوری ایکشن لینا چاہیے ۔ پتنجلی نے فوری طور پر اپنی دوائیوں کی تشہیر بند کرنے کا حکم دیا ۔
اس وقت کے سی جے آئی این وی رمنا ( اب ریٹائرڈ) کی سر براہی والی بنچ نے پوچھا تھا کہ یوگا گرو سوامی رام دیو بابا کو کیا ہوا ہے ؟ آخر کار ہم اس کی عزت کرتے ہیں کیونکہ اس نے یوگا کو مقبول بنایا۔ ہم سب یوگا کرتے ہیں ۔ لیکن ، انہیں دوسرے طریقوں پر تنقید نہیں کرنی چاہیے ۔
آخر اس بات کی کیا گارنٹی ہے کہ ہم جس آیوروید نظام پر عمل کر رہے ہیں وہ کام کرے گا ؟ آپ ان اشتہارات کو دیکھیں جن میں تمام ڈاکٹروں پر ایسے الزامات لگائے جاتے ہیں جیسے وہ قاتل ہوں یا کچھ اور ۔ اس طرح کے اشتہارات بڑے پیمانے پر دیئے گئے ہیں۔