دارالعلوم دیو بند میں اب نہیں ہو گا یہ کام
.
.
.
.
لوک سبھا انتخاب کو لے کر سبھی سیاسی پارٹیوں کی سر گرمیاں انتہائی تیز ہوگئی ہیں ۔ مختلف مذاہب کے رہنماؤں سے سیاسی لیڈر ان کی ملاقات کا سلسلہ بھی تیز ہو گیا ہے۔ اس در میان دارالعلوم دیو بند کے مہتم مولانا ابوالقاسم نعمانی نے عزم ظاہر کیا ہے کہ دار العلوم میں کسی بھی سیاسی پارٹی کے لیڈر کا استقبال نہیں کیا جائے گا۔ ساتھ ہی یہاں کے علماء کسی سیاسی لیڈر سے بھی ملاقات نہیں کریں گے ۔ در اصل دارالعلوم دیو بند نے پہلے ہی اس تعلق سے اعلان کر دیا تھا کہ کسی سیاسی لیڈر کا استقبال اس ادارہ میں نہیں کیا جائے گا۔ دارالعلوم کے موجودہ مہتمم مولانا ابوالقاسم نعمانی نے آج ایک میڈیا ادارہ سے بات چیت کرتے ہوئے اس عزم کو دہرایا اور کہا کہ کسی بھی سیاسی پارٹی کی حمایت نہیں کی جائے گی ۔ کچھ سال قبل ایک پارٹی کے سر براہ یہاں پر آئے تھے ۔ ان کے ساتھ آئے مقامی لیڈر نے سابق مستم کا ہاتھ پارٹی سر براہ کے سر پر رکھوا دیا تھا۔ بعد میں اس واقعہ کی غلط تشہیر کی گئی ۔ یہی وجہ ہے کہ آئندہ سے کسی بھی سیاسی لیڈر کا یہاں استقبال نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔ "
:
قابل ذکر ہے کہ لوک سبھا انتخاب کے لیے الیکشن کمیشن کی طرف سے ابھی نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا گیا ہے ، لیکن سیاسی سر گرمیاں عروج پر ہیں۔ سیاسی لیڈران کے ایک پارٹی چھوڑ کر میں شامل ہونے کا سلسلہ تیز ہو چکا ہے اور عوام میں مقبول ت کر دیا ہے کہ کسی بھی سیاسی لیڈر کو دارالعلوم دیوبند میں استقبالیہ پیش نہیں ھھجکیا جائے گا