افسوس جھارکھنڈ کی ایک لڑکی مرتدہ ہو گئی وجہ صرف موبائل

آج بتاریخ 12/جنوری2025 جیسے ہی میں دارالعلوم غوثیہ ایجوکیشنل سینٹر امباٹانڈ کوڈرما پہنچا اور کال کرنے کے لیے موبائل کھولا تو واٹس ایپ کے کسی گروپ میں یہ خبر دیکھا کہ ایک مسلمہ لڑکی(نصرت خاتون) غیر مسلم لڑکے(دھیرج سنگھ)سے شادی کر لی،جب پوری خبر بذریعہ ویڈیو دیکھا تو پتا چلا کہ یہ لڑکی تو یہاں سے پانچ دس کیلومیٹر پر واقع منجھلا نگر کی ہے۔
یہ خبر سنتے ہی مانوں میرے پاؤں تلے زمین کھسک گئی اور دل بہت غمگین ہو گیا،میں فوراً محب گرامی وقار مولانا مظہر ضیا مصباحی اور قاری ایوب رضا نعمانی سے کہا کہ لڑکی کا گھر چلا جائے اور معلوم کیا جائے کہ یہ کیسے ہوا اور وہ لوگ اس کو واپس لانے کا کیا اقدام کر رہے ہیں،
دارالعلوم میں چھٹی ہونے کے بعد ہم تینوں ایک موٹر سائیکل پر سوار ہو کر لڑکی کے گھر کی طرف روانہ ہو گئے،جیسے ہی لڑکی کے گھر پہنچے تو کیا دیکھتا ہوں کہ ایک شخص غم سے نڈھال،چہرے پر سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم سجایا ہوا ہے، اور رنج و الم کے اثرات اس کے چہرے پر نمایاں ہے،
ہم لوگ ان سے مصافحہ کیے اور خیریت پوچھے پھر معلوم ہوا کہ یہی لڑکی کے والد صاحب ہیں،انہوں نے ہم لوگوں کے بیٹھنے کا انتظام کیا،ہم لوگ ساتھ بیٹھے اور پورے واقعہ کی تفصیل جاننے کی کوشش میں لگ گئے کہ آخر یہ شرمناک واقعہ کیسے پیش آیا۔
ہم لوگ لڑکی کے والد صاحب سے سوال کیے کہ کیا آپ کی بیٹی اسکول یا کالج جاتی تھی تو وہ بولے تین سال سے اسکول نہیں گئی ہے۔اور یہ بھی کہنے لگے کہ سراغ نہیں مل پا رہا ہے،پتا نہیں یہ کیسے ہو گیا ہماری بیٹی پنج وقتہ نماز کی پابند تھی،ہر نماز کے بعد قرآن کی تلاوت کرتی تھی حتیٰ کہ اپنی ماں کو بھی نماز پڑھنا سکھاتی تھی،گھر سے باہر آنا جانا بھی نہیں کرتی تھی پتا نہیں یہ کیسے ہو گیا؟؟۔
میں نے پوچھا کیا آپ اس کو موبائل دیے تھے وہ بولے کہ اس کو تو موبائل نہیں دیا تھا لیکن گھر میں ایک بڑا موبائل ہے اس سے نعت تقریر سنتی تھی۔میں فوراً ان سے موبائل مانگا اور چیک کرنے لگا پتا نہیں کوئی سراغ مل جائے۔میں انسٹاگرام چیک کرنے لگا کہ وہ ایپس موبائل میں ہے یا نہیں خیر میری نظر ایک ایپس "Snapchat ” پر پڑی میں اس کے اندر گیا اور میسیج چیک کرنے لگا،
کیا دیکھتا ہوں کہ ایک Contact بیسٹی/Besty نام سے ہے جب اس کے اندر گیا تو اسی غیر مسلم لڑکا(دھیرج سنگھ)کا نام آ گیا جس کے ساتھ وہ لڑکی بھاگ کر شادی کی ہے،اور اس میں 24/دسبمر کا مسیج شو کر رہا تھا جس میں وہ لڑکا Hii کا میسیج کیا ہوا تھا،میں فوراً سمجھ گیا کہ یہ سارا معاملہ نہ اسکول سے ہوا ہے اور نہ ہی کسی دوسری چیز سے بلکہ صرف اور صرف موبائل سے ہوا ہے۔
Snapchat کے حوالے سے مولانا مظہر ضیا مصباحی خلاصہ کیے کہ یہ اتنا گھٹیا اور مہلک ایپس ہے کہ اس میں آئی ڈی کے ساتھ اس کا نمبر بھی شو کرتا ہے۔ہم لوگوں نے اس لڑکی کے والد صاحب کے سامنے یہ ساری بات رکھ دی کہ دیکھیے یہ شرمناک واقعہ اس وجہ سے پیش ہوا ہے۔
یہ سن کر وہ رونے لگے اور ہم لوگوں سے پوچھنے لگے کہ بتائیے کیا حشر کے میدان میں اس بارے میں ہماری پکڑ ہوگی؟؟ تو میں نے اسے صبر کی تلقین کرتے ہوئے کہا کہ دیکھیے آپ جبکہ اپنی بیٹی کو دینی تعلیم دیے تھے اور اسے گھر سے باہر بھی نہیں جانے دیتے تھے اور جب آپ موبائل چارج لگا کر سو جاتے تھے تو وہ چپکے سے آپ لوگوں کے سو جانے کے بعد موبائل چلاتی تھی اور یہ شرمناک حرکت کی،اس لیے آپ پکڑے نہیں جائیں گے،قران شریف میں ہے”اَلَّا تَزِرُ وَازِرَةٌ وِّزْرَ اُخْرٰى” یعنی کوئی بوجھ اٹھانے والی جان دوسری کا بوجھ نہیں اٹھاتی”۔
لہذا آپ صبر رکھیں الله عزوجل سب معاملات آسان فرما دے گا۔پھر ہم لوگ ان سے قانونی کارروائی کے بارے میں بات چیت کیے اس کے بعد لڑکی کی ماں کو دلاسہ دیتے ہوئے ہم لوگ وہاں سے رخصت ہو گئے۔
الحاصل: وہ لڑکی جو صوم و صلوٰۃ کی پابند تھی اور دوسروں کو اس کی ترغیب بھی دیتی تھی موبائل جیسے زہر قاتل میں پڑ کر اور Snapchat جیسے گھٹیا اور گھناؤنا ایپس کا استعمال کرکے اتنا بڑا قدم اٹھانے پر آمادہ ہو گئی۔
لہذا میں مسلمانوں سے گذارش کروں گا کہ خدارا اپنے بچوں کو موبائل جیسے زہر قاتل سے دور رکھیں،اور اس پر کڑی نظر رکھیں اسی میں دنیا و آخرت کی بھلائی ہے۔
جیسا کہ آپ ویڈیو میں ملاحظہ کر سکتے ہیں
محمد_نوشاد_عالم_امجدی
دارالعلوم غوثیہ ایجوکیشنل سینٹر امباٹانڈ کوڈرما جھارکھنڈ
دارالعلوم غوثیہ ایجوکیشنل سینٹر امباٹانڈ کوڈرما جھارکھنڈ